بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے سفیر کا چندہ کی رقم سے تنخواہ لینا


سوال

مسجد کا سفیر چندہ کی رقم سے اپنی تنخواہ خود لے سکتاہے؟

جواب

مسجد کے چندے  کی رقم مسجد کے اخراجات میں استعمال کرنا درست ہے، لہذا اگر سفیر کی ماہانہ تنخواہ مقرر ہے تو اس کی تنخواہ اس چندے کی رقم سے ادا  کرنا درست ہے۔لیکن اگر اس سفیر کی ماہانہ تنخواہ مقرر نہیں ہے، بلکہ یہ مقرر کیا ہے کہ جتنا چندہ جمع کرے گا اس میں سے مخصوص فیصد کمیشن ملے گا، یہ طریقہ جائز نہیں ہے۔ بہرصورت سفیر کے لیے مسجد انتظامیہ کی اجازت کے بغیر از خود اپنی اجرت وصول کرنا درست نہیں ہے۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"ومنها: أن تكون الأجرة معلومةً. ومنها: أن لاتكون الأجرة منفعةً هي من جنس المعقود عليه كإجارة السكنى بالسكنى والخدمة بالخدمة". (4/ 411،  کتاب الإجارة، الباب الأول: تفسير الإجارة وركنها وألفاظها وشرائطها، ط: رشیدیة) فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110201645

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں