ایک امام مسجد ہے اس کی تنخواہ دس ہزار ہے، کیا رمضان میں لوگ اس کو فطرانہ بطورِ تعاون دے سکتے ہیں، اجرت کے علاوہ ؟
فدیہ اور فطرانہ (صدقہ فطر ) کا مصرف وہی ہے جو زکاۃ کا مصرف ہے، یعنی ایسا مسلمان جو سید اور ہاشمی نہ ہو اور اس کی ملکیت میں ضرورت و استعمال سے زائد اتنا مال یا سامان نہ ہو جس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی قیمت تک پہنچے۔
اگر مذکورہ امام مستحق زکاۃ ہیں تو ان کو فطرہ کی رقم دی جاسکتی ہے، اگر وہ مستحق زکاۃ نہیں ہیں تو ان کو صدقہ فطر دینا درست نہیں ہے، بلکہ نفلی صدقات اور عطیات سے امام مسجد کا تعاون کرنا چاہیے، یہ بہت ہی اجر وثواب کا باعث ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144109200403
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن