بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے امام کا مسجد کے مکان پر تعمیر کرنا اور مکان کے خریدنے کا حکم


سوال

محلے والوں نے مسجد بنائی اور مسجد کہ تقریباً پانچ گھروں کی مسافت پر ایک گھر خریدا کہ امام کی رہائش کہ طور پر کام آیئے گا۔ اب وہ گھر کرایہ پر دے دیا جب تک امام نہیں آتا۔ اب کچھ ماہ بعد امام آگیا امام کو رہائش کہ طور پر وہ گھر دے دیا گیا۔ اب امام نے اس گھر میں عارضی طور پر مدرسہ بنا لیا۔ کچھ کلاسیں شروع کر دیں اور اسکے اخراجات محلے والوں سے چندہ کر کہ پورے کرتا ہے۔ امام نے اپنی رہائش کیلئے اپنے خرچے پر کرایہ کا مکان لے لیا نیز مسجد کے مکان میں کچھ جگہ خالی تھی کمیٹی کی رضامندی سےامام نے وہاں اپنے خرچے پر ایک کمرہ بنا لیا جہاں حفظ کلاس پڑھا رہا ہے اب امام کیلئے اس مکان میں اپنے خرچے سے تصرف کرنا کیسا ہے ۔نیز اگر کمیٹی مسجد کی تو سیع کیلئے وہ مکان امام کو فروخت کرنا چاہے تو کیا شرعاً اجازت ہے یا امام خریدنا چاہے تو خرید سکتا ہے؟ نیز یہ کہ امام نے جو اپنے پیسوں سے تصرف کیا ہے مسجد چھوڑنے پر کمیٹی سے اپنے پیسوں کا مطالبہ کر سکتا ہے ؟

جواب

صورت مسئولہ میں مسجد کے امام کا مسجد کے گھر پر کمیٹی  کی اجازت سے خرچہ کرکے تعمیر کرنا شرعا  درست تھا۔کمیٹی مسجد کی توسیع کے لیے مکان امام کو بیچنا چاہتی ہے تو بیچ سکتی ہے اور امام خرید سکتا ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"القيم إذا اشترى من غلة المسجد حانوتا أو دارا وأراد أن يستغل ويباع عند الحاجة جاز إن كان له ولاية الشراء وإذا جاز أن يبيعه، كذا في السراجية."

(کتاب الوقف ج نمبر ۲ ص نمبر ۴۶۲، دار الفکر)

نوٹ: جب امام مسجد چھوڑے گا تو اس وقت امام کو تعمیر پر کیے گئے اخراجات کے مطالبہ کا حق ہوگا یا نہیں ہے ، اس بات کے جواب کے لیے مندرجہ ذیل امور کی وضاحت کر کے جواب معلوم کریں:

۱) تعمیر کرتے وقت امام صاحب کی کمیٹی والوں سے ان اخراجات کے متعلق کوئی بات ہوئی تھی یا نہیں؟

۲) امام صاحب نے کس نیت سے یہ تعمیر کی تھی؟ تبرع کی نیت سے یا اپنے لیے تعمیر کی تھی؟ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407100188

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں