مسجد کے چندے سے درسِ قرآن کا انتظام کرنا اور مدرسین کا اکرام کرنا کیساہے؟
مسجد کے چندے کی رقم سے مدرسین کی مہمان نوازی کرنا جائز نہیں ہےمسجد کے چندے سے درس قرآن کا انتظام کرنے سے کیا مراد ہے،اس کی وضاحت کردی جائے تو جواب دے دیا جائے۔
فتاوی شامی میں ہے :
"على أنهم صرحوا بأن مراعاة غرض الواقفين واجبة، وصرح الأصوليون بأن العرف يصلح مخصصًا."
(کتاب الوقف، مطلب مراعاۃ غرض الواقفین، ج:4، ص:445، ط:سعید)
وفیہ ایضاً:
''( ويبدأ من غلته بعمارته ) ثم ما هو أقرب لعمارته كإمام مسجد ومدرس مدرسة يعطون بقدر كفايتهم ثم السراج والبساط كذلك إلى آخر المصالح، وتمامه في البحر''.
(کتاب الوقف، مطلب فی وقف المنقول، ج:4، ص:366، ط:سعید)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144405101598
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن