بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

30 شوال 1445ھ 09 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے ایک خاص کام سے بچنے والی رقم کی واپسی کا مطالبہ؟


سوال

مسجد کے ایک خاص کام کے  لیے چار لوگوں نے چنده  دیا، هر ایک نے ہزار ہزار امداد کیا، وہ خاص کام مکمل ہوا، اب دو ہزار بچ گیا، تین لوگوں نے باقی پیسے مسجد میں وقف کیے، ایک نے باقی پیسے کا مطالبه کیا، اب کیا شرعی حکم ہے؟ کتنا واپسی کرنا پڑے گا؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  مسجد کے خاص کام سے بچنے والی رقم  ان چار  لوگوں کا حق ہے جنہوں  نے چندہ دیا تھا،  ان میں سے  تین آدمیوں نے اپنی بچی ہوئی  جو رقم  مسجد  میں دی ہے،وہ رقم   مسجد کی ملکیت بن گئی، اور چوتھا شخص  جو  اپنی  بچی ہوئی رقم کی  واپسی  کا مطالبہ کررہا ہے تو یہ درست ہے،  کمیٹی والے خاص کام سے  باقی بچنے والی رقم (2000)میں سے پانچ  سو  (500) روپے اس کو  واپس کرے۔

فتاوی شامی میں ہے:

" الوكيل إنما يستفيد التصرف من الموكل وقد أمره بالدفع إلى فلان فلا يملك الدفع إلى غيره كما لو أوصى لزيد بكذا ليس للوصي الدفع إلى غيره فتأمل."

(حاشية ابن عابدين: كتاب الزكاة (2/ 269)،ط. سعيد)

فقط، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201565

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں