بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کا پانی باہر لے جانا


سوال

اکثر لوگ پانی پینے کے لیے  مسجد سے بھر کر لے جاتے  ہیں. کیا یہ جائز ہے؟

جواب

مسجد کے پانی میں  واقف کی شرط کا اعتبار ہے، اگر  پانی کا انتظام کرنے والے واقف یا مسجد کمیٹی  کی جانب سے پانی صرف مسجد کے لیے ہو اور اس کو باہر لے جانے کی اجازت نہ ہو تو  اس کا مسجد سے باہر لے جانا   اور  ذاتی استعمال کرنادرست نہیں۔ اور اگر واقف اور مسجد کمیٹی کی جا نب سے اس کی  اجازت ہو کہ ذاتی استعمال بھی کیا جاسکتا ہے تو  مسجد کا پانی  دوسری جگہ لے جانا بھی درست ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں