بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کسی شخصیت کے نام پر مسجد کا نام رکھنے کا حکم


سوال

میری نانی کی خواہش تھی کے میرے نام پر مسجد بنائی جاۓ ،اب ایک مسجد ہے جس کا پہلا نام مسجد خضراء ہے اب ہم اس کا نام زبیدہ رکھنا چاہتے ہیں جب  کہ اس مسجد کی قائمہ کمیٹی بھی اس پر راضی ہے، تو کیا ایسا کرنا جائز ہے جب  کہ میں وہاں اس وجہ سے پیسے لگا رہاں ہوں کہ وہ اس مسجد کا نام میری  نانی کے نام پر رکھیں گے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں  سائل کی نانی کی خواہش تھی کہ اس کے نام پر مسجد بنائی جائے، اس  کی   خواہش کے مطابق اگر کوشش کرکے مسجد بنائی جائے اور اس کا نام سائل کی نانی پر رکھا جائے تو شرعاً  یہ درست ہے؛ کیوں کہ اسلامی تاریخ میں شخصی، قومی، علاقائی اور بزرگوں کے ناموں پر مساجد کے نام ملتے ہیں اور سلف نے اس پر کوئی نکیر نہیں کی ہے،جہاں تک بات ہے سائل  کے  ایک بنی بنائی مسجد  میں پیسے لگاکر اس کانام  تبدیل کرکے   اپنی  نانی کے نام پر رکھنے کی  سو یہ  عمل درست نہیں،  نیز مسجد میں جو رقم خرچ کی جاتی ہے وہ خالص  اللہ تعالیٰ کی رضامندی کے حصول کے لیے ہوتی ہے،اس میں کسی قسم دوسری  نیت  شامل حال  نہیں ہونی چاہیے،اس لیے صورت مسئولہ میں سائل کو  اپنے مذکورہ عمل سے  باز رہنے کے ساتھ ساتھ  اپنی نیت پر بھی نظرِ ثانی کر کے اس کی اصلاح کی فکر کرنی  چاہیے۔

عمدة القاری میں ہے:

"باب :(ھل يقال مسجد بني فلان)

أي: هذا باب في بيان ‌إضافة ‌مسجد ‌من ‌المساجد إلى قبيلة أو إلى أحد مثل بانيه أو الملازم للصلاة فيه، هل يجوز أن يقال ذلك؟ نعم يجوز، والدليل عليه حديث ابن عمر الآتي ذكره، وإنما ترجم الباب بلفظة: هل، التي للاستفهام لأن في هذا خلاف إبراهيم النخعي، فإنه كان يكره أن يقال: مسجد بني فلان، أو: مصلى فلان، لقوله تعالى: {وإن المساجد} (الجن: 81) ذكره ابن أبي شيبة عنه، وحديث الباب يرد عليه، والجواب عن تمسكه بالآية أن الإضافة فيها حقيقة، وإضافتها إلى غيره إضافة تمييز وتعريف."

(ج:4، ص: 158، ط:داراحياء التراث العربي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144412100073

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں