ہماری مسجد میں طرح طرح کے پھل دار درخت ہیں ،تو ہماری مسجد کمیٹی کی طرف سے یہ اجازت ہے کہ ،امام یا مؤذن جس قدر چاہیں مسجد کے پھل کھا سکتے ہیں . اب ہمارا سوال یہ ہے کہ اگر کمیٹی اجازت دے تو امام یا مؤذن کیلۓ مسجد کے پھل کھانا جائز ہے یا نہیں؟
صورت مسئولہ میں مسجد میں لگے درختوں کے پھل کا حکم یہ ہے کہ اگر واقف یا درخت لگانے والے نے ان پھلوں کے عام استعمال کی اجازت دی ہوتو اس کو ہر کوئی استعمال کر سکتا ہے اور اگر اس نے مسجد کے مصالح کے لیے وقف کیا ہو یا اس کی نیت معلوم نہ ہو تو مسجد کی انتظامیہ اسے مسجد کے مصالح میں استعمال کر سکتی ہے یعنی ان پھلوں کو فروخت کر کے ان کی رقم مسجد کے مصالح میں استعمال کرنا ہے۔ مسجد کے مصالح میں امام یا مؤذن کی تنخواہ وغیرہ تو شامل ہیں لیکن انہیں بلا عوض دینا جائز نہیں ہوگا۔
البحر الرائق میں ہے :
"وفي الحاوي وما غرس في المساجد من الأشجار المثمرة إن غرس للسبيل وهو الوقف على العامة كان لكل من دخل المسجد من المسلمين أن يأكل منها وإن غرس للمسجد لا يجوز صرفها إلا إلى مصالح المسجد الأهم فالأهم كسائر الوقف وكذا إن لم يعلم غرض الغارس. اهـ."
(كتاب الوقف، ج5، ص221، دار الكتاب الإسلامي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144404100588
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن