بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے چندہ سے رقم منتقلی پر آنے والے اخراجات ادا کرنا


سوال

 کوئی شخص اسلام آباد  کی کسی مسجد کے لیے کراچی میں چندہ جمع کرے اور پھر وہ چندہ اسلام آباد بھیجنے پر جو خرچ آئے وہ اس چندہ سے ادا  کر سکتا ہے  یا  نہیں؟

جواب

مسجد کے لیے جو  چندہ  دیا جاتا ہے، وہ درحقیقت تعمیرات مسجد کے لیے ہوتا ہے، کیوں  کہ جمع کرنے والے تعمیراتِ  مسجد کے نام پر ہی جمع کرتے ہیں، اور دینے والوں کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے، لہذا مسجد کے  لیے جمع شدہ چندہ  مسجد  کی تعمیر و  مصارف کے علاوہ کسی اور مقصد میں خرچ کرنے کی شرعًا اجازت نہیں،  پس مسئولہ صورت میں اس رقم کی منتقلی پر آنے والے اخراجات کی ادائیگی  چندہ کی رقم سے کرنے کی اجازت نہ ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200286

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں