بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد یا گھر میں مٹی کا تیل جلانا


سوال

مٹی کا تیل مسجد،گھر،میں جلانا کیسا ہے؟ کیا اس کے جلانےسےرحمت کے فرشتے نہیں آتے؟ 

جواب

مٹی کے تیل میں بدبو ہوتی ہے اور بدبو دار اشیاء کا استعمال مسجد میں منع ہے، اس سے فرشتوں کو تکلیف ہوتی ہے، لہذا مسجد میں مٹی کا تیل جلانا منع ہے، گھر میں ضروت کی بنا پر استعمال کرسکتے ہیں۔

فتاوی شامی میں ہے:

(قوله: وأكل نحو ثوم) أي كبصل ونحوه مما له رائحة كريهة للحديث الصحيح في النهي عن قربان آكل الثوم والبصل المسجد. قال الإمام العيني في شرحه على صحيح البخاري قلت: علة النهي أذى الملائكة وأذى المسلمين ولا يختص بمسجده - عليه الصلاة والسلام -، بل الكل سواء لرواية مساجدنا بالجمع، خلافا لمن شذ ويلحق بما نص عليه في الحديث كل ما له رائحة كريهة مأكولاً أو غيره".

(661/1 ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201200673

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں