بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کبیر کی حد


سوال

علماءِ احناف کے ہاں مسجدِ کبیر کی حد کیا ہے؟

جواب

مسجدِ کبیر وہ ہے جو  پیمائش کے لحاظ سے چالیس شرعی گز لمبی اور چالیس شرعی گز چوڑی  ہو وہ مسجدِ کبیر ہے، اور ایک شرعی گز ڈیڑھ فٹ (اٹھارہ انچ) کا ہوتا ہے، اس حساب سے مسجدِ کبیر وہ ہو گی جو ساٹھ فٹ لمبی اور ساٹھ فٹ چوڑی ہو۔

فتاوی محمودیہ میں ہے (14/384):

ؐ’’جو مسجد چالیس گز (شرعی)  اور اتنی ہی چوڑی ہو  وہ مسجد کبیر ہے جو اس سے چھوٹی ہو وہ مسجدِ صغیر ہے۔‘‘

نظام الفتاویٰ میں ہے:

 

’’جواب: طول اور عرض دونوں کے اعتبار سے چالیس چالیس ہاتھ مراد ہے۔ فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔‘‘

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 634):

"(قوله: و مسجد صغير) هو أقل من ستين ذراعًا، وقيل: من أربعين، وهو المختار، كما أشار إليه في الجواهر، قهستاني."

باقی مسجد کبیر میں نمازی کے آگے سے گزرنے سے متعلق تفصیل جاننے کے لیے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجیے:

مسجد کبیر میں نمازی کے آگے سے گزرنے کا حکم

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204201069

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں