بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد اور مصلیٰ میں اعتکاف کرنے کا حکم


سوال

ایک بلڈنگ جس کے نیچے دوکانیں اور گودام ہیں اور اس کی بالائی منزل پر مسجد بنائی گئی ہے اور اس میں پنج وقتہ نماز اور جمعہ وعیدین بھی ہوتے ہیں،آیا ایسی مسجد میں اعتکاف کرسکتے ہیں یا نہیں؟ براہِ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ گودام اور دکانیں اسی طرح مسجد كے اوپر والا حصہ سب مسجد کےلیے وقف کیے گئے ہیں تو یہ مسجد شرعی کے حکم میں ہوگی،جس میں اعتکاف کرنا درست ہوگا اور اگر بلڈنگ ميں صرف بالائی منزل ( پہلی منزل ) مسجد كے ليے وقف کی گئی ہےاور اس میں مسجد بنائی گئی ہے،اور نیچے کی دوکانیں اور گودام مسجد کے لیے وقف نہیں ہیں تو یہ شرعی مسجد کے حکم میں نہیں ہوگی،بلکہ مصلیٰ کہلائے گی،جس میں اعتکاف کرنا درست نہیں ہوگا۔

البحرالرائق میں ہے:

"(قوله ومن جعل مسجدا ‌تحته ‌سرداب أو فوقه بيت وجعل بابه إلى الطريق وعزله أو اتخذ وسط داره مسجدا وأذن للناس بالدخول فله بيعه ويورث عنه) لأنه لم يخلص لله تعالى لبقاء حق العبد متعلقا به والسرداب بيت يتخذ تحت الأرض لغرض تبريد الماء وغيره كذا في فتح القدير وفي المصباح السرداب المكان الضيق يدخل فيه والجمع سراديب. وحاصله أن شرط كونه مسجدا أن يكون سفله وعلوه مسجدا لينقطع حق العبد عنه لقوله تعالى {وأن المساجد لله} [الجن: 18]".

 (‌‌كتاب الوقف،‌‌شرائط الوقف،‌‌فصل اختص المسجد بأحكام تخالف أحكام مطلق الوقف،ج:5،ص:271،ط:دار الكتاب الإسلامي)

فتاویٰ عالمگیری میں ہے:

"(وأما شروطه) فمنها النية حتى لو اعتكف بلا نية لايجوز بالإجماع، كذا في معراج الدراية. ومنها مسجد الجماعة فيصح في كل مسجد له أذان وإقامة هو الصحيح، كذا في الخلاصة."

 (‌‌كتاب الصوم،الباب السابع في الاعتكاف،ج:1،ص:211،ط:رشيديه)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144406100249

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں