بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد عائشہ کی زیارت پر عمرہ کرنا


سوال

اگر کوئی مسجدِ عائشہ صرف زیارت کر کے واپس آ جائے، نہ احرام باندھے اور نہ عمرہ ادا کرے۔ کیا یہ صحیح ہے؟

جواب

جی صحیح ہے۔ حدودِ حرم سے تجاوز کے وقت احرام لازم نہیں، لیکن میقات سے گزرتے وقت احرام لازم ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 477):
"(قوله: أي لآفاقي) أي ومن ألحق به كالحرمي والحلي إذا خرجا إلى الميقات كما يأتي، فتقييده بالآفاقي للاحتراز عما لو بقيا في مكانهما، فلايحرم كما يأتي (قوله: يعني الحرم) أي الآتي تحديده قريبًا لا خصوص مكة، وإنما قيد بها؛ لأن الغالب قصد دخولها (قوله: غير الحج) كمجرد الرؤية والنزهة أو التجارة، فتح (قوله: أما لو قصد موضعًا من الحل إلخ) أي مما بين الميقات والحرم". فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144107200327

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں