بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کے تہ خانہ میں اعتکاف کرنے کا حکم


سوال

مسجد کے بیسمنٹ میں اعتکاف جائز ہے یا نہیں؟نیز بیسمنٹ سے اوپر چھت تک جانے کے لیے دو راستے ہیں ایک مسجد سے باہر وضوخانوں کی طرف سے جبکہ دوسرا راستہ مسجد کے اندر،وضوخانوں والا راستہ اختیار کرنےکی صورت میں اعتکاف کا حکم بیان کریں؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں مسجد کاتہ خانہ اگر مسجد کی حدود ہی کے اندر ہو،   مسجد کا ہی حصہ ہو تو اس میں اعتکاف کرنا درست ہے،البتہ مسجد سے باہر وضو خانوں  کی سیڑھیوں کے ذریعہ اعتکاف کی حالت میں مسجد کے تہ خانہ سے مسجد میں جانےسے اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔اس  لیے آمدورفت کے  لیے مسجد کے اندر والی سیڑھیاں ہی استعمال کی جائیں۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"و منها مسجد الجماعة فيصح في كل مسجد له أذان، و إقامة هو الصحيح كذا في الخلاصة. و أفضل الاعتكاف ما كان في المسجد الحرام ثم في مسجد النبي عليه الصلاة والسلام ثم في بيت المقدس ثم في الجامع ثم فيما كان أهله أكثر، وأوفر، كذا في التبيين."

(كتاب الصوم، الباب السابع في الإعتكاف، 211/1 ،ط: رشيدية)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"وإن خرج من غير عذر ساعة فسد اعتكافه في قول أبي حنيفة رحمه الله تعالى، كذا في المحيط. سواء كان الخروج عامدًا أو ناسيًا، هكذا في فتاوى قاضي خان."

(كتاب الصوم، الباب السابع في الإعتكاف، 212/1،ط: رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144309100533

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں