محلے کی مسجد کی تعمیر کے لیے میں نے دس لاکھ روپے قرض دیے ہیں، اب محلے والے میرا قرض واپس کرنے سے انکار کرتے ہیں تو کیا اس مسجد میں لوگوں کے لیے نماز پڑھنا درست ہے یا نہیں ؟
صورت ِ مسئولہ میں اگرواقعۃ ً سائل نے مسجدکی تعمیرکےلیے بطور ِقرض پیسے دیے ہیں تو محلے والوں کو چاہیے کہ اس کا قرضہ اداکریں،باقی مذکورہ مسجد میں نمازپڑھنا درست اور جائز ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وفي فتاوى الحانوتي الذي وقفت عليه في كلام أصحابنا أن الناظر إذا أنفق من مال نفسه على عمارة الوقف، ليرجع في غلته له الرجوع ديانة، لكن لو ادعى ذلك لا يقبل منه، بل لا بد أن يشهد أنه أنفق ليرجع كما في الرابع والثلاثين من جامع الفصولين."
(كتاب الوقف، مطلب في الاستدانة على الوقف: 4/ 440، ط: سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144605101384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن