بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد میں زہریلی دواؤں کا استعمال کا حکم


سوال

ہمارے یہاں کی مسجد میں گہرائی ہونے کی وجہ سے کڑی نامی کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں اور وہ جووں کے برابر ظاہر ہو کر چنے سے بڑے ہو جاتے ہیں ،گندگی بڑھ جاتی ہے،  مسجد میں ختم نہیں ہوتے  اور کوئی راستہ بھی نہیں؟ تو کیا ہم زہریلی دوائیوں کا پانی مسجد میں لگوا سکتے ہیں؟

جواب

 صورتِ مسئولہ میں مذکورہ زہریلی دوائیوں میں اگر کوئی ناپاک چیز  شامل نہیں ہے تو  اس کا اسپرے کرنے میں حرج نہیں ہے، کر سکتے ہیں، استعمال کے بعد مسجد کو  نماز کے لیے صاف کرنا ضروری ہو گا۔

فتاوی شامی میں ہے: 

"(و) حكم (آجر) ونحوه كلبن (مفروش وخص) بالخاء تحجيرة سطح (وشجر وكلأ قائمين في أرض كذلك) أي: كأرض، فيطهر بجفاف وكذا كل ما كان ثابتا فيها لأخذه حكمها باتصاله بها فالمنفصل يغسل لا غير(قوله: مفروش) أما لو موضوعا غير مثبت فيها ينقل ويحول فلا بد من الغسل؛ لأن الطهارة بالجفاف إنما وردت في الأرض ومثل هذا لا يسمى أرضا عرفا، ولذا لا يدخل في بيع الأرض حكما لعدم اتصاله بها على جهة القرار فلا يلحق بها".

(باب الأنجاس، ج: ۱، ص: ۳۱۱ و ۳۱۲، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144407101206

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں