بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد کی خاص ضرورت کے لیے جمع کی گئی رقم دوسری ضررت میں استعمال کا حکم


سوال

 مسجد میں بور کروانے کے لیے اعلان کیا گیا تھا ۔اور مخیر حضرات نے چندہ دیا بور کی مد میں۔خرچہ 250000 ہوا ۔جب کہ چندہ 400000 روپے ہوا۔باقی کی رقم مسجد کے دیگر اخراجات بل گیس و بجلی میں استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں مسجد کے بور کے لیے جمع کی گئی رقم(چندہ)  کومعطین کی اجازت کے بغیر مسجد کی دوسری ضروریات  میں خرچ کرنا درست نہیں ہے۔ البتہ اگر معطین / چندہ دینے والے  بچ جانے والی رقم کو کسی دوسرے مصرف یعنی: مسجد کی دیگر ضروریات  گیس، بجلی وغیرہ کے بل  میں خرچ کرنے کی اجازت دے دیں، تو  اسے  دیگر ضروریات میں  خرچ کرنا جائز ہو گا ۔

فتاوی شامی میں ہے:

" قولهم: شرط الواقف كنص الشارع أي في المفهوم والدلالة ووجوب العمل به (قوله: قولهم شرط الواقف كنص الشارع) في الخيرية قد صرحوا بأن الاعتبار في الشروط لما هو الواقع لا لما كتب في مكتوب الوقف، فلو أقيمت بينة لما لم يوجد في كتاب الوقف عمل بها بلا ريب لأن المكتوب خط مجرد ولا عبرة به لخروجه عن الحجج الشرعية. اهـ."

(کتاب الوقف، مطلب في قولهم شرط الواقف كنص الشارع، ج: 4، صفحہ: 433، ط: ایچ، ایم، سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100301

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں