مشین کٹ چکن حلال ہے مکروہ ہے یا حرام؟
جانور کو ذبح کرنے کی شرائط میں سے یہ ہے کہ ذبح کرنے والاعاقل ، بالغ ہو، اور مسلمان یا اہلِ کتاب میں سے یہودی یا عیسائی ہو (بشرط یہ ہے کہ وہ اپنے مذہب کے اصول، پیغمبر اور کتبِ سماویہ کو مانتاہو، دھری نہ ہو) اور وہ ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لے کر ذبح کرے، (اور ذبح کرنے والا عیسائی ہو تو ذبح کے وقت اللہ کے نام کے ساتھ عیسیٰ علیہ السلام کا نام نہ لے) اور ذبحِ اختیاری میں یہ بھی ضروری ہے کہ گلے کی چاروں رگیں (کھانے کی نالی، سانس کی نالی اور خون کی نالیاں) یا ان میں سے اکثر کٹ جائیں، اور ذبح کرنے والا خود جانور کو تیز دھار آلہ سے ذبح کرے، (اگر آلہ کی تیزی کے بجائے اس کے دباؤ سے دم گھٹنے کی وجہ سے جانور مرجائے تو وہ مردار ہوگا)۔
مروجہ مشینی ذبیحہ میں یہ سب شرائط نہیں پائی جاتیں، لہذا مشین کے ذریعہ ذبح کرنا خلافِ شرع ہے، اور مشینی ذبیحہ حلال نہیں ہے۔
ہاں اگر مشین کا کام صرف اس حد تک ہو کہ وہ جانور کو قابو کرلے، اور اس کے عمل سے جانور کی موت واقع نہ ہو، اور مشین جانور کو گزارتی جائے اور مشین کے چھری پھیرنے کے بجائے وہاں مسلمان یا متدین اہلِ کتاب کھڑے ہوجائیں اور وہ اپنے سامنے گزرتے ہوئے جانوروں کو باری باری ہر ایک پر تسمیہ پڑھتے (بسم اللہ اللہ اکبر کہتے) ہوئے اپنے ہاتھوں سے تیز دھار آلے کی مدد سے ذبح کریں تو اس صورت میں ذبیحہ حلال ہوگا۔
مزید تفصیل کے لیے فتاوی بینات جلد چہارم ، ص:491،عنوان :مشینی ذبح سے متعلق شرعی مسائل ،ط:مکتبہ بینات بنوری ٹاؤن ملاحظہ فرمائیں ۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111200884
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن