میں نماز میں مسبوق ہوگیا تھا، امام کے سلام پھیرنے کے بعد یاد نہیں تھا کہ کون سی رکعت میں امام کے ساتھ شریک ہوا، پھر میں نے اپنے برابر والے نمازی کی رکعات دیکھ کر اپنی نماز پوری کی؛ کیوں کہ وہ بھی میرے ساتھ ہی امام کے ساتھ شامل ہوا تھا تو اب پوچھنا یہ ہے کہ میری نماز ہوگئی کیوں کہ اس طرح مجھ سے کئی بار ہوچکا ہے؟
صورتِ مسئولہ اگر آپ کی امام کے ساتھ نماز کی کچھ رکعات نکل گئی تھیں اور اس کی تعداد میں شک ہونے کی وجہ سے آپ نے اپنے برابر والے شخص کو دیکھ کر اپنی نماز مکمل کرلی تو آپ کی نماز صحیح ہوگئی، دوبارہ لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1/ 597):
"نعم لو نسي أحد المسبوقين يقضي ملاحظًا للآخر بلا اقتداء صح.
(قوله: نعم لو نسي إلخ) حاصله أنه لو اقتدى اثنان معا بإمام قد صلى بعض صلاته فلما قاما إلى القضاء نسي أحدهما عدد ما سبق به فقضى ملاحظا للآخر بلا اقتداء به صح كما في الخانية والفتح، خلافًا لظاهر القنية، ولما مشى عليه في الوهبانية من الفساد وجزم به في جامع الفتاوى، ووفق ابن الشحنة بحمل الثاني على الاقتداء أو بكونه قولا شاذا لايعمل به فافهم."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110201194
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن