بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسئلہ پوچھنے کی غرض سے کئی مرتبہ طلاق کا اقرار کرنا


سوال

 اگر کسی نے زوجہ کو ایک طلاق دی ہوں اور اس ایک طلاق کا اقرار( دو یا تین ) مفتیانِ کرام سے مسٔلہ پوچھنے کے غرض سے اقرار کرے تو کتنی طلاق واقع  ہوں گی ؟

جواب

صورت ِ مسئولہ میں مسئلہ پوچھنے کی خاطر  مفتیان ِکرام کے سامنے طلاق کا اقرار کرنے سے یا طلاق کے الفاظ دہرانے سے  مزید کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی ۔

البحرالرائق میں ہے :

"لو ‌كرر ‌مسائل ‌الطلاق بحضرة زوجته ويقول أنت طالق ولا ينوي لا تطلق، وفي متعلم يكتب ناقلا من كتاب رجل قال ثم يقف ويكتب: امرأتي طالق وكلما كتب قرن الكتابة باللفظ بقصد الحكاية لا يقع عليه."

(کتاب الطلاق،باب الفاظ الطلاق،ج:۳،ص:۲۷۸،دارالکتاب الاسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100559

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں