بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مریم حیا نور نام رکھنا


سوال

مریم حیا نور نام رکھنا کیسا ہے؟ شریعت اسلامی کے مطابق درست ہے یا نہیں ؟بعض لوگ کہتے ہیں یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

جواب

’’مریم ‘‘کا معنیٰ ہے: پارسا، باعصمت، پاک دامن۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ ماجدہ کا نام ہے؛  لہذا  بچی کا مریم نام رکھنا درست  اور باعث برکت ہے ۔

’’حیا‘‘ کا معنی  ہے :شرم والی   ،یہ نام رکھنا بھی درست ہے ۔

ــ’’نور‘‘کامعنی ہے :روشنی،یہ نام رکھنا بھی درست ہے ۔

یہ تینوں نام رکھنا درست ہے ،اگر ایک ہی  بچی کے یہ تینوں نام رکھ رہے ہیں تو بہتر یہ ہے کہ مفرد یعنی کوئی ایک نام رکھ لیں اور مذکورہ ناموں میں ’’مریم ‘‘ نام سب سے بہتر ہے ۔

قرآن مجید میں ہے :

{ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا} [مريم: 16]

’’القاموس الوحید ‘‘ میں ہے:

الحیاء :شرم وحیا ،وقار  و سنجیدگی۔(ص:401 ،ط:ادارہ اسلامیات)

النور:روشنی ،اجالا ۔(ایضا،ص:1724 )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404100505

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں