بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مریم دعا نور نام رکھنا


سوال

مریم دعا نور نام رکھنا کیسا ہے؟ شریعت اسلامی کے مطابق درست ہے یا نہیں؟ بعض لوگ کہتے ہیں یہ نام رکھنا درست نہیں ہے۔

جواب

’’مریم ‘‘کا معنیٰ ہے: پارسا، باعصمت، پاک دامن۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ ماجدہ کا نام ہے؛  لہذا  بچی کا مریم نام رکھنا درست  اور باعث برکت ہے ۔

’’دعا‘‘ کا معنی  ہے :پکارنا ،اللہ  تعالی کی طرف رجوع کرنا ،یہ نام رکھنا بھی درست ہے ۔

ــ’’نور‘‘کامعنی ہے :روشنی،یہ نام رکھنا بھی درست ہے ۔

یہ تینوں نام رکھنا درست ہے ،اگر ایک ہی  بچی کے یہ تینوں نام رکھ رہے ہیں تو بہتر یہ ہے کہ مفرد یعنی کوئی ایک نام رکھ لیں اور مذکورہ ناموں میں ’’مریم ‘‘ نام سب سے بہتر ہے ۔

قرآن مجید میں ہے :

{ وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انْتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا} [مريم: 16]

تاج العروس میں ہے:

ـــ"(و ( {الدعاء) ، بالضم ممدودا؛ (الرغبة إلى الله تعالى) فيما عنده من الخير والابتهال إليه بالسؤال؛ ومنه قوله تعالى: {} ادعوا ربكم تضرعا وخفية} ".

( {‌دعا) } ‌يدعو ( {دعاء} ودعوى) ؛ وألفها للتأنيث."

(فصل الدال مع الواو و الیاء جلد ۳۸ ص:۴۶ ط:دارالہدایۃ)

’’القاموس الوحید ‘‘ میں ہے:

النور:روشنی ،اجالا ۔(ص:1724 ،ط:ادارہ اسلامیات )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144404100506

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں