اگر کسی شخص کا شام سے پہلے انتقال ہوجائے اور اس کو دفن شام کے بعد کیا جائے تو اس کا پہلا دن کب سے شمار ہوگا؟
موت روح اور بدن کا تعلق ختم کرکے روح کو ایک مکان سے دوسرے مکان میں منتقل کرنے کا نام ہے ،لہذا روح قبضہ ہونے کے بعد سے ہی انسان کو میت شمار کیا جاتا ہے،اور اسی وقت سے اس کا پہلا دن شروع ہوجاتا ہے اگرچہ تدفین تاخیر سے کی جائے ۔
مشکاۃ المصابیح میں ہے:
"وعن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا مات الإنسان انقطع عمله إلا من ثلاثة أشياء: صدقة جارية أوعلم ينتفع به أوولد صالح يدعو له."
(کتاب العلم، الفصل الاول،ج: 1، ص: 71، ط: المكتب الإسلامي)
تفسیر مظہری میں ہے:
"قلنا: وجه التطبيق أنّ مقرّ أرواح المؤمنين في عليين أو في السماء السابعة و نحو ذلك كما مر و مقرّ أرواح الكفار في سجين، و مع ذلك لكل روح منها اتصال لجسده في قبره لايدرك كنهه إلا الله تعالى."
(التفسیر المظھری، 225/10، ط: حافظ کتب خانہ کوئٹہ)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144611101063
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن