بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مارکیٹ پلیس میں کاروبار کی وجہ سے لوکیشن غلط ظاہر کرنے کا حکم


سوال

فیس بک کی پالیسی ہے کہ مارکیٹ پلیس پر کسی دوسرے ملک میں چیزیں فروخت نہیں کر سکتے اگر ہم وی پی این وغیرہ لگا کر اپنی لوکیشن تبدیل کر لیں تو ایسا کرنا جائز ہو گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں وی پی این لگا کر اپنی شناخت اور لوکیشن کسی اور ملک کی ظاہر کرنا بوجہ جھوٹ اور دھوکہ کے ناجائز ہے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے:

’’آيَةُ الْمُنَافِقِ ثَلَاثٌ: وَإِنْ صَامَ وَصَلَّى وَزَعَمَ أَنَّهُ مُسْلِمٌ: إِذَا حَدَّثَ كَذَبَ، وَإِذَا اؤْتُمِنَ خَانَ، وَإِذَا وَعَدَ أَخْلَفَ.‘‘

 ترجمہ: منافق کی تین نشانیاں ہیں، اگرچہ وہ روزہ رکھے، نماز پڑھے اور یہ گمان کرے کہ وہ مسلمان ہے: (1) ایک یہ کہ جب بولے تو جھوٹ بولے، (2)دوسرے یہ کہ جب اس کے پاس امانت رکھوائی جائے تو اس میں خیانت کرے اور (3)تیسرے یہ کہ جب وعدہ کرے تو خلاف ورزی کرے۔

(الصحيح لمسلم ومسند أبي يعلى، ج:11، ص:406، ط:دار المأمون للتراث - دمشق)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے جھوٹ اور خیانت کو مسلمان کی شان کے خلاف بتا یا ہے، ارشاد فرمایا کہ:

’’يُطْبَعُ الْمُؤْمِنُ عَلَى الْخِلَالِ كُلِّهَا إِلَّا الْخِيَانَةَ وَالْكَذِبَ.‘‘

ترجمہ: مؤمن ہر خصلت پر ڈھل سکتا ہے سوائے خیانت اور جھوٹ کے۔

(مسند أحمد، ج:36، ص:504، ط:مؤسسة الرسالة)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا:

’’عَلَيْكُمْ بِالصِّدْقِ فَإِنَّ الصِّدْقَ يَهْدِي إِلَى الْبِرِّ وَإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ وَمَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَصْدُقُ وَيَتَحَرَّى الصِّدْقَ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ صِدِّيقًا. وَإِيَّاكُمْ وَالْكَذِبَ فَإِنَّ الْكَذِبَ يَهْدِي إِلَى الْفُجُورِ وَإِنَّ الْفُجُورَ يَهْدِي إِلَى النَّارِ وَمَا يَزَالُ الرَّجُلُ يَكْذِبُ وَيَتَحَرَّى الْكَذِبَ حَتَّى يُكْتَبَ عِنْدَ اللَّهِ كَذَّابًا» . مُتَّفَقٌ عَلَيْهِ. وَفِي رِوَايَة مُسلم قَالَ: «إِنَّ الصِّدْقَ بِرٌّ وَإِنَّ الْبِرَّ يَهْدِي إِلَى الْجَنَّةِ. وَإِنَّ الْكَذِبَ فُجُورٌ وَإِنَّ الْفُجُورَ يهدي إِلَى النَّار.‘‘

ترجمہ: تم پر سچ کہنا لازم ہے، اس لیے کہ سچ نیکی کی طرف لے جاتاہے، اور بے شک نیکی جنت تک لے جاتی ہے، اور آدمی برابر سچ کہتارہتاہے اور سچ کی تلاش میں رہتاہے، یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں "صدیق"  (سچائی کے خاص مقام پر)  لکھ دیا جاتاہے۔ اور خبردار تم جھوٹ سے بچ کر رہو ؛ اس لیے کہ جھوٹ گناہ و نافرمانی کی طرف لے جاتاہے، اور گناہ جہنم تک لے جاتاہے، اور آدمی برابر جھوٹ بولتارہتاہے اور جھوٹ کی تلاش میں رہتاہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں "کذاب"  (بڑا جھوٹا) لکھ دیا جاتاہے۔

(مشکاة المصابیح، ج:3، ص:1386، ط:المكتب الإسلامي - بيروت)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144505100223

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں