بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم والدین کی طرف سے قربانی کا طریقہ


سوال

 میں  اپنے  مرحوم  والدین  کی  طرف  سے  قربانی کرنا چاہتا ہوں  تو اس کا کیا طریقہ کار  ہے؟

جواب

مرحوم  والدین یا دیگر  مرحومین کے نام کی قربانی کرنا جائز ہے، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ آپ  اپنی واجب قربانی کے علاوہ ایک حصہ یا ایک پورا جانور قربان کرکے اُس کا ثواب اپنے والدین کو بخش دیں، دونوں صورتوں میں ثواب  اُنہیں  پہنچ  جائے  گا۔  روایت  میں آتا ہے کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک دنبہ اپنی طرف سے قربان کرتے تھے اور ایک  دنبہ نبی کریم ﷺ کی طرف سے قربان کرتے تھے۔

پھر جب آپ  اپنی خوشی سے مرحوم والدین  کے لیے قربانی کریں گے تو  یہ قربانی حقیقت میں آپ  کی طرف سے ہوگی اور اس کا ثواب مرحوم  والدین کو پہنچے گا، اور اس قربانی کا گوشت مال دار اور فقیر سب کھاسکتے ہیں۔  

فتاویٰ شامی میں ہے:

"من ضحى عن الميت يصنع كما يصنع في أضحية نفسه من التصدق والأكل والأجر للميت والملك للذابح. قال الصدر: والمختار أنه إن بأمر الميت لا يأكل منها وإلا يأكل بزازية."

(كتاب الأضحية، ج:6، ص:326، ط:دار الفكر-بيروت)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201209

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں