ایک شخص کی دو بیویاں ہیں۔ اس کی موت کے بعد ایک بیوی کے حق مہر کے ثبوت ہیں اور دوسری کے نہیں تو دوسری کو حق مہر ملے گا یا نہیں ؟
صورتِ مسئولہ میں جس کو حقِ مہر ملنے کے ثبوت نہ ہوں اور اس کا دعوی بھی یہ ہو کہ اسے حق مہر نہیں ملا تو مرحوم کے ترکہ کی تقسیم سے پہلے اس بیوی کا مہر ادا کیا جائے گا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6 / 760):
"(ثم) تقدم (ديونه التي لها مطالب من جهة العباد) ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144206200958
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن