بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ربیع الثانی 1446ھ 09 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم کی طرف سے قربانی


سوال

کیا مرحوم کے لیے قربانی کی جا سکتی ہے؟

جواب

جی ہاں !  اپنی واجب قربانی کے علاوہ (اگر استطاعت ہو تو) بطورِ ایصالِ ثواب مزید نفلی قربانی کر کے اس کا ثواب اپنے مرحوم والدین، رشتہ داروں یا دیگر متعلقین کو پہنچانا جائز،  بلکہ  بہتر ہے، بلکہ کسی بھی نیک کام کا اجر تمام امتِ محمدیہ ﷺ کو پہنچانا درست ہے، خود نبی اکرم ﷺ نے بھی اپنی امت کی طرف سے قربانی فرمائی تھی، اس لیے وفا کا تقاضا ہے کہ استطاعت ہو تو ایک قربانی نبی کریم ﷺ کی طرف سے بھی کی جائے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"و قد صح «أن رسول الله صلى الله عليه وسلم ضحى بكبشين: أحدهما عن نفسه والآخر عمن لم يذبح من أمته»، وإن كان منهم من قد مات قبل أن يذبح." (6/ 326)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200008

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں