بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم کی 70کنال زمین کی تقسیم کا طریقہ


سوال

70 کنال زمین  میں سے 5 بھائیوں ،2 بہنوں  اور ایک والدہ کو  کتنا کتنا حصہ آئے گا؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر سائل اپنے والد کے ترکہ کی تقسیم کا طریقہ معلوم کر نا چاہ رہاہے تو  اس کی تقسیم کا  طریقہ یہ ہے کہ سب سے پہلے   مرحوم  کے حقوقِ متقدّمہ یعنی تجہیز وتکفین  کا خرچہ نکا لنے کے بعد  ،اگر مرحوم کے ذمہ کوئی قرض ہو تو اسے کل ترکہ  سے ادا کرنے کے بعد، اگرانہوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اسے باقی ترکہ کے ایک تہائی  میں سے نافذ کرنے کے بعد  کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو96حصوں میں تقسیم کرکے،12 حصے مرحوم کی بیوہ یعنی سائل کی والدہ کو ، 14حصے ہر ایک بیٹے یعنی سائل سمیت اس کے ہر ایک بھائی کو اور 7،7حصے ہر ایک بیٹی یعنی سائل کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔

صورتِ تقسیم یہ ہے:

میت:96/8(مرحوم والد)

بیوہبیٹابیٹابیٹابیٹابیٹابیٹیبیٹی
17
12141414141477

70کنال زمین میں سے 8.75کنال  مرحوم کی بیوہ یعنی سائل کی والدہ کو ،10.208کنال ہر ایک بیٹے یعنی سائل سمیت اس كے  هر ایک بھائی کو اور5.104کنال ہر ایک بیٹی یعنی سائل کی ہر ایک بہن کو ملیں گے۔

اور اگر سائل کی مراد مرحوم سے والد کے علاوہ کوئی اور ہو تو اس صورت میں ترکہ کی تقسیم مختلف ہوگی، اس کی وضاحت لکھ کر دوبارہ دارالافتاء سے رجوع کریں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307100253

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں