بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 شوال 1445ھ 03 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحومین کی طرف سے عقیقہ کرنا


سوال

فوت  شدہ والدہ کی طرف سے عقیقہ کرسکتے ہیں؟

جواب

مرحومین کی طرف سے عقیقہ کرنا شریعت سے ثابت نہیں ہے، اس لیے اس کو سنت یا مستحب سمجھ کر کرنا درست نہیں ہے، البتہ مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے صدقہ یا نفلی قربانی   کی جاسکتی ہے۔

فيض الباری شرح صحيح البخاری  میں ہے :

ثم إن الترمذي أجاز بها إلى يوم إحدى وعشرين. قلتُ: بل يجوز إلى أن يموت، لما رأيت في بعض الروايات أنَّ النبيَّ صلى الله عليه وسلم ‌عق ‌عن ‌نفسه بنفسه. والسر في العقيقة أنَّ الله أعطاكم نفسًا، فقربوا له أنتم أيضًا بنفس، وهو السر في الأضحية. ولذا اشترطت سلامة الأعضاء في الموضعين، غير أن الأضحية سنوية، وتلك عُمْرية." 

(كتاب العَقِيقَة، 5/ 648، ط: دار الكتب العلمية بيروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144506100934

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں