بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرحوم بیٹے کے نام پر نام رکھنا


سوال

ایک بیٹا جو کہ مرجائے تو وہی نام جو اس پہلے والے کا تھا،  دوسرے بیٹے کے لیے  رکھ سکتے ہیں ؟

جواب

مرحوم بیٹے کے نام  کا معنی ومفہوم درست ہو تو  دوسرے بیٹے کا یہی نام رکھ سکتے ہیں، مرحومین کے نام پر نام رکھنے کی ممانعت نہیں ہے۔

صحيح بخاری میں ہے:

"وأصيب يومئذ فيهم عروة بن أسماء بن الصلت، فسمي عروة، به ومنذر بن عمرو، سمي به منذرا."

  (5/ 106، باب غزوة الرجيع، ط: دارطوق النجاة)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100324

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں