ایک مرد اپنی زندگی میں کل کتنی شادیاں کر سکتاہے ؟
صورتِ مسئولہ میں مرد کے لیے زندگی میں نکاح کی تعداد متعین نہیں ہے، البتہ ایک وقت میں چار بیویوں سے زیادہ بیویاں نکاح میں رکھنا ناجائز ہے۔ نیز یہ حکم (زندگی میں نکاح کی تعداد کا متعین نہ ہونا) مرد کے ساتھ خاص نہیں، بلکہ عورت کے لیے بھی یہی حکم ہے، تاہم وہ ایک شخص کے نکاح یا عدت میں ہوتے ہوئے دوسرا نکاح نہیں کرسکتی۔
تفسير الرازي = مفاتيح الغيب أو التفسير الكبير (9 / 488):
"المسألة السابعة: قوله: مثنى وثلاث ورباع محله النصب على الحال مما طاب، تقديره: فانكحوا الطيبات لكم معدودات هذا العدد، ثنتين ثنتين، وثلاثًا ثلاثًا، وأربعًا أربعًا."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200281
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن