بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد خلع پر راضی نہ تو عورت کیا کرے؟


سوال

 خلع کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ اکثر یہ معاملہ دیکھنے میں آتا ہے کہ مرد عورت کو حق مہر واپس کرنے کے باوجود بھی طلاق نہیں دیتا تو ایسی صورت میں کیا حل ہے؟

جواب

اگر زوجین میں نباہ کی کوئی شکل نہ رہے اور شوہر بلاعوض طلاق دینے پر آمادہ نہ ہو، تو عورت کے لیے یہ راستہ تجویز کیا گیا ہے کہ وہ خلع کی پیش کش کرکے اپنے کو آزاد کرالے۔ اِسی بات کو قرآنِ کریم کی اِس آیت میں اِرشاد فرمایا گیا:

{وَلاَ یَحِلُّ لَکُمْ اَنْ تَأْخُذُوْا مِمَّا اٰتَیْتُمُوْهُنَّ شَیْئًا اِلاَّ اَنْ یَّخَافَا اَلاَّ یُقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ فَاِنْ خِفْتُمْ اَلاَّ یُقِیْمَا حُدُوْدَ اللّٰهِ فَلاَ جُنَاحَ عَلَیْهِمَا فِیْمَا افْتَدَتْ بِه  تِلْکَ حُدُوْدُ اللّٰهِ فَلاَ تَعْتَدُوْهَا  وَمَنْ یَتَعَدَّ حُدُوْدَ اللّٰهِ فَاُولٰٓـئِکَ هُمُ الظَّالِمُوْنَ} [البقرۃ : ۲۲۹]
ترجمہ: اور تم کو یہ روا نہیں ہے کہ عورتوں کو دیا ہوا کچھ بھی مال اُن سے واپس لو، مگر یہ کہ جب میاں بیوی اِس بات سے ڈریں کہ اللہ کے اَحکام پر قائم نہ رہ سکیں گے۔ پس اگر تم لوگ اِس بات سے ڈرو کہ وہ دونوں اللہ کی حدود پر قائم نہ رہیں گے تو اُن دونوں پر کچھ گناہ نہیں ہے اِس میں کہ عورت بدلہ دے کر چھوٹ جائے، یہ اللہ کی باندھی ہوئی حدیں ہیں، سو اُن سے آگے نہ بڑھو، اور جو کوئی اللہ کی حدود سے آگے بڑھے گا سو وہی لوگ ظالم ہیں۔ 

خلع کے معتبر ہونے کے لیے شوہر کا اسے قبول کرنا ضروری ہے، اگر شوہر خلع پر آمادہ نہ ہو تو خاندان کے بڑوں، علاقے کے معزز افراد وغیرہ کو درمیان میں ڈال کر فیصلہ کرانے کی کوشش کی جائے، اگر یہ کوشش بھی ناکام ہو، اور علیحدگی کے مطالبے کی وجہ   شوہر کی جانب سے ظلم و زیادتی ہو، بیوی کو نان و نفقہ نہ دیتا ہو، یا ظلم اور مار پیٹ کرتا ہو،تو ایسی صورت میں مذکورہ خاتون تنسیخِ نکاح کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتی ہے، البتہ اسے معبتر گواہوں کے ذریعہ شوہر کے ظلم کو ثابت کرنا ضروری ہوگا، تمام ثبوت کی فراہمی کے بعد  عدالت اگر تنسیخِ نکاح کا فیصلہ کرتی ہے، تو ایسی صورت میں شوہر کی رضامندی کے بغیر بھی تنسیخ کا فیصلہ شرعاً معتبر ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144201201197

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں