مرد کے لیے کالا کلر کس صورت میں جائز ہے ؟اور لگانا منع ہے یا حرام ہے ؟
مرد کے لیے بالوں کو کلر کرنا جائز ہے، البتہ خالص کالے رنگ کاخضاب/کلر لگاناجائز نہیں ہے، اس لیے کہ احادیثِ مبارکہ میں اس کی ممانعت اور سخت وعیدآئی ہے، صرف حالتِ جہاد میں دشمن کو مرعوب رکھنے اور اس کے سامنے جوانی اور طاقت کے اظہار کے لیے کالا خضاب استعمال کرنے کی اجازت ہے۔ ابوداودشریف کی روایت میں ہے:
"عن ابن عباس، قال: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - : "يكون قوم يخضبون في آخر الزمان بالسواد كحواصل الحمام، لا يريحون رائحة الجنة".
(اول كتاب الترجل،باب ما جاء في خضاب السواد،ج:6،ص:272،دارالرسالة العالمية)
"حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہماارشادفرماتے ہیں: جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:آخری زمانہ میں کچھ لوگ ہوں گے جوسیاہ خضاب لگائیں گے،جیسے کبوترکاسینہ،ان لوگوں کوجنت کی خوشبوبھی نصیب نہ ہوگی۔"
البتہ خالص کالے رنگ کے علاوہ دیگر رنگوں کے خضاب لگانا جائز ہے۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"وأما الخضاب بالسواد فمن فعل ذلك من الغزاة ليكون أهيب في عين العدو فهو محمود منه، اتفق عليه المشايخ رحمهم الله تعالى ومن فعل ذلك ليزين نفسه للنساء وليحبب نفسه إليهن فذلك مكروه وعليه عامة المشايخ وبعضهم جوز ذلك من غير كراهة."
(کتاب الکراہیۃ،الباب العشرون فی الزینۃ۔۔۔الخ،ج:5،ص:359،دارالفكر)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601100269
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن