بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد کے لیے ہاتھ، پیر، پیٹ، پیٹھ اور چھاتی وغیرہ کے بال کاٹنے کا حکم


سوال

مرد کے لیے جسم کے مختلف اعضاء مثلاً ہاتھ، پیر،   پیٹھ ،  پیٹ اور چھاتی وغیرہ پر موجود بال نکالنا کیسا ہے؟ یا کاٹ سکتے ہیں؟ یا کھینچ سکتے ہیں؟ یا کوئی اور طریقہ اگر نکالنے کا جائز ہو تو بتادیں۔

جواب

مرد کے لیے ہاتھ ، پیر، پیٹ،  پیٹھ اور چھاتی وغیرہ کے بال کاٹنا جائز ہے، البتہ بلا ضرورت ان جگہوں کے بال کاٹنا خلافِ ادب ہونے کی وجہ سے بہتر نہیں ہے۔

"وفي حلق شعرالصدر والظهر ترك الأدب". (ہندیہ 5/358)

فتاویٰ شامی میں ہے:

"وفي حلق شعر الصدر والظهر ترك الأدب، كذا في القنية". (ج6/ ص: 407، ط: سعيد)

مبسوط سرخسیؒ میں ہے:

"ومما ليس بمقصود حلق شعر الصدر أو الساق، ومما هو مقصود حلق الرأس أو الإبطين". (باب الحلق ج: 4، ص: 131، ط: دارالفكر) فقط و الله أعلم


فتوی نمبر : 144108201835

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں