کیا عورت مرد کے ہوتے ہوئے دعا کراسکتی ہے؟
کسی مجلس میں مرد کی موجودگی میں بہتر یہی ہے کہ مرد دعا کروائے، البتہ اگر مجلس میں موجود مرد اس عورت کے محارم ہوں تو عورت کے لیے بھی جہرًا دعا کروانے میں کوئی حرج نہیں ہے، لیکن اگر مجلس میں کوئی غیر محرم مرد موجود ہو تو عورت کو جہرًا دعا نہیں کرانی چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144110200462
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن