مرد جب اپنے جسم سے تمام بالوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرے تو اس کا کوئی نقصان ہوتا ہے کہ نہیں ؟
مرد کو اپنے جسم کے غیر ضروری بالوں (بغل اور زیرِ ناف) کو صاف کرنے کا حکم ہے، البتہ اپنے جسم کے تمام بالوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا خلقت کے بھی خلاف ہے اور مناسب بھی نہیں ہے، باقی اس کا کوئی نقصان ہوتا ہے یا نہیں اس متعلق کسی طبیب سے مشورہ کرلیا جائے۔
یہ بھی ملحوظ رہے کہ داڑھی منڈوانا یا کاٹ کر ایک مشت سے کم کرنا جائز نہیں ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وفي حلق شعر الصدر والظهر ترك الأدب، كذا في القنية".
(کتاب الحظر و الإباحة، ج نمبر ۶ ص نمبر ۴۰۷، ط:ایچ ایم سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144407102069
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن