بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مرد اور عورت کی نماز میں فرق سے متعلق اشکال


سوال

میرا سوال نماز کے طریقے میں مرد و عورت کی نماز میں فرق پر ہے، آپ کے اس سے متعلق دئیے گئے فتویٰ جو اس ویب سائٹ پر ہیں ،میں نے پڑھا اور الحمدللہ میں اپنے بچپن سے اسی طرح نماز پڑھتی آرہی ہوں۔میری بھابھی جو الھدیٰ انٹرنیشنل کی فرحت ہاشمی کی کلاسز لے چکی ہیں کہتی ہیں کہ مرد و عورت کی نماز میں صرف ستر،ہاتھ باندھنے پر فرق ہے ،باقی کوئی فرق نہیں اور یہ کہ میری اب تک کی پڑھی گئی تمام نمازیں قضا شمار ہوں گی اور جس طرح میں سجدہ کرتی ہوں اللہ کے نبی نے اسے کتے کی طرح بیٹھنا منع فرمایا ہے۔میں عمرہ کرنے گئی تو وہاں عرب عورتیں بالکل مردوں کی طرح سجدہ کرتی ہیں اور نماز میں بیٹھتی ہیں۔آپ سے گزارش ہے کہ میری نماز سے متعلق فرمائیں کہ میں کس طرح اپنی بھابھی کو قائل کروں کہ میری نماز درست ہے۔

جواب

واضح رہے کہ مرد اور عورت کی نماز میں فرق احادیثِ مبارکہ اور فقہاء کرام کے اقوال سے ثابت ہے،شریعتِ مطہرہ میں مرد کے مقابلے میں عورت کی نماز میں ستر (پردے)کا خیال رکھنےکی زیادہ تاکید آئی ہے،اسی وجہ سے عورت کے حق میں مختلف ارکان کی ادائیگی میں زیادہ ستر (پردے) کا خیال رکھا گیاہے۔

لہٰذا صورتِ مسئولہ میں سائلہ اب تک جتنی نمازیں اگر نیچے دیئے گیے لنک میں بیان کی گئی صورت کے مطابق پڑھتی رہی تو سائلہ کی تمام نمازیں ادا ہوگئی ہیں،سائلہ کی پڑھی گئیں نمازوں کو قضا شمار کرنا صریح جھالت اور گمراہی ہے، سائلہ کی بھابھی کا یہ کہنادرست نہیں کہ عورت اور مرد کی نماز میں صرف ستر اور ہاتھ باندھنے کا فرق ہے اس کے علاوہ کوئی فرق نہیں ۔ 

اس مسئلے سے متعلق جامعہ کے ویب سائٹ پر درج ذیل فتاوی ملاحظہ فرمائیں ۔

احادیث سے مردوں اور عورتوں کی نماز میں فرق کا ثبوت

مرد و عورت کی نماز میں فرق کی دلیل کیا ہے؟

مردوعورت کی نماز میں فرق احادیث میں

نیز سجدہ کی حالت میں کتے کی مشابہت سے ممانعت کا  مطلب یہ ہے کہ مرد سجدہ کی ہیئت میں کہنیاں  زمین پر نہ رکھے ،مردوں کے لیے یہ ہیئت اختیار کرنا منع ہے ، بلکہ بازو زمین سے  اوپر ہوں اور رانوں سے بھی جداہوں ،البتہ عورت کی نماز کی ہیئت میں چوں کہ شرعا ستر اور پردہ کی کیفیت مطلوب ہے ،اس لیےعورتوں کو  سجدے میں کہنیاں زمین پر پہلوؤں سے ملی ہوئی رکھنے کا حکم ہے تاکہ  جسم کی نمائش نہ ہو ،باقی سوال میں جس حدیث کی طرف اشارہ کیا گیا  ہے وہ مردوں سے متعلق ہے نہ کہ خواتین سے۔

مصنف عبدالرزاق ميں هے:

"عن معمر، عن قتادة قال: «إذا صلى أحدكم فلا يقعين ‌إقعاء الكلب."

(باب الاقعاء فی الصلوٰۃ،ج:2، ص:190، ط:المجلس العلمی)

مرد اور عورتوں کی نماز میں فرق سے متعلق مزید تفصیل کےلیے درج ذیل کتاب پڑھ سکتی ہیں۔

1- مجموعہ رسائل،  مولانا امین صفدر اوکاڑوی رحمہ اللہ ۔

آپ کی بھابھی کا ڈاکٹر فرحت ہاشمی کی کلاسز لینا اور ان کا اس کے درس میں شریک ہوناٹھیک نہیں ہے،کیوں کہ ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے کسی مستند ادارے سے تعلیم حاصل نہیں کی ہے، نیزوہ عصری تعلیم گاہوں کی پڑھی ہوئی ایک آزاد خیال خاتون ہیں، ان کے عقائد و نظریات انتہائی گم راہ کن اور جمہور اہل سنت و الجماعت کے عقائد و نظریات کے یک سر خلاف ہیں(جیسے اجماعِ امت کو اہمیت نہ دینا، تقلید کو علی الاطلاق شرک کہنا، تین طلاق کو ایک طلاق کہنا، بغیر طہارت کے قرآن چھونا، وغیرہ) اور  "الھدی انٹرنیشنل" انہی باطل و گم راہ کن عقائد کی تبلیغ و ترویج کا ایک مرکز ہے جس کی بانی ڈاکٹر صاحبہ خود ہیں۔

ڈاکٹر فرحت ہاشمی اور الہدیٰ انٹر نیشنل سے متعلق مزید معلومات کےلیے ہمارے ادارے کے ویب سائٹ پر فتوی ملاحظہ فرمائیں۔

ڈاکٹر فرحت ہاشمی کے دروس سے استفادہ کرنا

الہدیٰ انٹرنیشنل سے قرآن کی تعلیم حاصل کرنا

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144307101741

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں