بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ماربل میں عکس نظر آنے کی صورت میں نماز کاحکم


سوال

مسجدمیں چاروں طرف دیوار پرماربل لگادیاگیا، اب نمازی جب کھڑاہوتاہےتو نمازی کی ماربل سے تصویر ظاہرہورہی ہے اب آیاایسی صورت میں نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں   نماز تو ہو جائے گی ،البتہ نمازیوں کو چاہیے کہ نماز کے دوران  اپنی نظریں نیچیں رکھیں تاکہ خشوع وخضوع حاصل ہو اور مکمل دھیا ن کے ساتھ نماز پڑھی جائے ۔

فتاوی شامی میں ہے :

"بقي في المكروهات أشياء أخر۔۔۔منها الصلاة بحضرة ما يشغل البال ويخل بالخشوع كزينة ولهو ولعب۔۔۔قوله لأنه يلهي المصلي) أي فيخل بخشوعه من النظر إلى موضع سجوده ونحوه، وقد صرح في البدائع في مستحبات الصلاة أنه ينبغي الخشوع فيها، ويكون منتهى بصره إلى موضع سجوده إلخ وكذا صرح في الأشباه أن الخشوع في الصلاة مستحب. والظاهر من هذا أن الكراهة هنا تنزيهية فافهم."

(کتاب الصلوۃ ، باب مایفسد الصلوۃ ومایکرہ فیھا،658/654/1،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144403100696

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں