ہمارے کچھ رشتہ دار ماربل کی پکی قبریں بناتے ہیں،کچھ ماربلوں پر قرآنی آیات اور دعائیں بھی لکھی ہوتی ہیں اور بعض ماربل سادہ ہوتے ہیں،کیا اس طرح کا کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں ماربل یا کسی اور چیز کے ذریعے قبروں کو اوپر سے پختہ کرنا جائز نہیں، اسی طرح ان ماربلوں پر قرآنی آیات اور دعائیں لکھنا جو قبر میں لگائے جاتے ہوں بے ادبی ہے ، لہذا کسی شخص کے لیے مذکورہ ناجائز کام میں تعاون کرنا جائز نہیں۔
مشکوٰۃ المصابیح میں ہے:
"وعن جابر قال: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم أن يجصص القبر وأن يبنى عليه وأن يقعد عليه"۔
(کتاب الجنائز، باب دفن المیت، ص:533، ج:1، ط:المکتب الإسلامی)
فتاوی شامی میں ہے:
"وتكره كتابة القرآن وأسماء الله تعالى على الدراهم والمحاريب والجدران وما يفرش. اهـ"۔
(کتاب الطہارۃ، ص:179، ج:1، ط:سعید)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144307101623
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن