بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مقروض شوہر کو قرض ختم کرنے کے لیے زکات دینا


سوال

کیا بیوی اپنی زکات شوہر کو دے سکتی ہے  جب کہ شوہر مقروض ہو، اور صرف قرض ختم کرنا چاہتا ہو؟

جواب

واضح رہے کہ میاں بیوی میں سے کوئی ایک دوسرے کو اپنے مال کی زکات نہیں دے سکتا،شوہر اگر حاجت مند مقروض ہے، اور بیوی صاحبِ نصاب ہے، تو بیوی کو چاہیے کہ وہ نفلی صدقات وغیرہ سے شوہر کا تعاون کرے، اس پر بیوی  صدقہ کے ثواب کے ساتھ ساتھ صلہ رحمی اور قرابت داری کے ثواب کی بھی مستحق ہوگی۔

البحر الرائق میں ہے:

"(قوله وزوجته وزوجها) أي لا يجوز الدفع لزوجته، ولا دفع المرأة لزوجها لما قدمناه من عدم قطع المنفعة عنه من كل وجه."

(كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة، ٢٦٢/٢، ط:دار الكتاب الإسلامي)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144509100507

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں