کیا بیوی اپنی زکات شوہر کو دے سکتی ہے جب کہ شوہر مقروض ہو، اور صرف قرض ختم کرنا چاہتا ہو؟
واضح رہے کہ میاں بیوی میں سے کوئی ایک دوسرے کو اپنے مال کی زکات نہیں دے سکتا،شوہر اگر حاجت مند مقروض ہے، اور بیوی صاحبِ نصاب ہے، تو بیوی کو چاہیے کہ وہ نفلی صدقات وغیرہ سے شوہر کا تعاون کرے، اس پر بیوی صدقہ کے ثواب کے ساتھ ساتھ صلہ رحمی اور قرابت داری کے ثواب کی بھی مستحق ہوگی۔
البحر الرائق میں ہے:
"(قوله وزوجته وزوجها) أي لا يجوز الدفع لزوجته، ولا دفع المرأة لزوجها لما قدمناه من عدم قطع المنفعة عنه من كل وجه."
(كتاب الزكاة، باب مصرف الزكاة، ٢٦٢/٢، ط:دار الكتاب الإسلامي)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144509100507
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن