بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

مقعد (دبر) میں انگلی ڈالنے کا حکم


سوال

کیا اسلام میں مرد کو اپنے مقعد میں انگلی ڈالنے کی اجازت ہے؟

جواب

واضح رہے کہ اپنے مقعد میں انگلی ڈالنا شرعاً و عقلاً سخت ناپسندیدہ اور بُرا فعل ہے اور ناجائز ہے، اس لیے کسی بیماری کے بغیر مقعد میں انگلی نہیں ڈالنی چاہیے۔

شرح الزرقانی علی مختصر خلیل میں ہے:

"يحرم ‌إدخال ‌إصبع بدبر لرجل أو امرأة ... قال زروق قول الرسالة وليس عليه غسل ما بطن من المخرجين أي ولا له ذلك لأنه يضر به ويشبه اللواط في الدبر والسحاق في حق المرأة وهو من فعل المبتدعة."

(‌‌باب الطهارة، ‌‌فصل ندب لقاضي الحاجة، ج: 1، ص: 146، ط: دار الكتب العلمية)

ضوء الشموع شرح المجموع میں ہے:

"وحرم ‌إدخال ‌أصبع) في دبر أو فرج. قال سيدي زروق على الرسالة: وهو يشبه اللواط والسحاق، وهو فعل المبتدعة، وإنما كرهت الحقنة ولم تحرم؛ لأنها دواء."

(باب الطهارة، وصل قضاء الحاجة، ج: 1، ص: 191، ط: دار يوسف بن تاشفين)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144506102045

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں