بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

منت کا ارادہ کرنے سے منت کا حکم


سوال

میں محمد زید جب نوکری کیلئے انٹر ویو دینے گیا تو اس وقت دل میں پختہ ارادہ کیا کہ اگر آج فائنل لسٹ میں میرا نام آ گیا تو میں دو بکرے ذبح کر کے لوگوں کو کھلا وں گا ۔اور اس انٹرویو میں کامیاب ہو گیا اور میری نوکری ہوگئی۔آیا اس کا شمار منت میں ہوگا یا نہیں اور کیا منت کی وجہ سے مجھ پر دو بکرے ذبح کر کے کھلانا ضروری ہے یا ان دو بکروں کی قیمت فقراء اور مساکین کے مابین تقسیم کرنے سے منت پوری ہوجا ئے گی۔ نیز سال بھر کا ہونا ضروری ہے یا کسی بھی عمر کا بکرا چل سکتا ہے۔مدلل ومفصل جواب مرحمت فرما کر عند اللہ مامور ہوں۔

جواب

جب تک زبان سے منت کے لیے الفاظ استعمال نہ کرے اس وقت تک دل ہی دل میں قسم یامنت ماننے سے قسم یا منت منعقد نہیں ہوتی، لہذا محض دل ہی دل میں یہ پختہ ارادہ  کرنا کہ  اگر آج فائنل لسٹ میں میرا نام آ گیا تو میں دو بکرے ذبح کر کے لوگوں کو کھلا وں گا  اس سے منت لازم نہ ہوگی۔

البتہ زبان سے کسی کے سامنے یہ الفاظ ادا کرنا کہ ’’اگر آج فائنل لسٹ میں میرا نام آ گیا تو میں دو بکرے ذبح کر کے لوگوں کو کھلا وں گا‘‘ تو  اس سے نذر منعقد ہوجائے گی، اور منت منعقد ہونے کی صورت میں بکرے ذبح کر کے کھلانا یا بکروں کی قیمت کے بقدر رقم تقسیم کرنا دونوں جائز ہے۔

البحرالرائق میں ہے:

"وركنها اللفظ المستعمل فيها، وشرطها العقل والبلوغ".

(كتاب الأيمان، جلد 4 ص:300، ط: دار الکتاب الاسلامی)

بدائع الصنائع میں ہے :

"( فصل ): وأما ركن اليمين بالله تعالى فهو اللفظ الذي يستعمل في اليمين بالله تعالى".

(فصل في ركن اليمين بالله تعالى، کتاب الایمان، جلد 6 ص:210، ط: دار الکتب العلمیۃ)

فتاوی شامی میں ہے :

"(نذر أن يتصدق بعشرة دراهم من الخبز فتصدق بغيره جاز إن ساوى العشرة) كتصدقه بثمنه."

(فتاوی شامی،کتاب الأیمان،ج:۳،ص:۷۴۱،سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144311101041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں