بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

منکوحہ سے زنا کے بعد عدت میں اس سے نکاح کرنا


سوال

شادی  شدہ لڑکی زنا سے حاملہ ہوئی،  اس کا  نکاح بغیر عدت کے زنا کرنے والے  کے  ساتھ  هو سکتا  هے،  پہلے خاوند  نے اس کو طلاق دی  هے؟

جواب

زنا کرنا حرام اور کبیرہ گناہ ہے، اور کسی کے نکاح میں ہوتے ہوئے اس طرح کی غلط کاری کی حرمت ، قباحت اور شناعت اور بھی زیادہ ہوجاتی ہے،  لہذا مذکورہ لڑکی اور زانی کا یہ عمل ناجائز اور حرام تھا، ان دونوں پر  صدقِ دل سے توبہ واستغفار لازم ہے۔

بعد ازاں اگر شوہر نے  اس عورت کو  طلاق دے دی اور وہ عورت حاملہ ہے   تو اس پر   عدت گزارنا لازم ہے، اور اس کی عدت اس وقت ختم ہوگی  جب بچے کی ولادت ہوجائے گی اور  شوہر کی عدت کے دوران  زانی یا کسی بھی شخص سے نکاح کرنا جائز  نہیں ہوگا اور  نہ  ہی ایسا نکاح منعقد ہوگا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 517):

" أمَّا مَنْكُوحَةُ الْغَيْرِ فَهِيَ غَيْرُ مَحَلٍّ إذْ لَايُمْكِنُ اجْتِمَاعُ مِلْكَيْنِ فِي آنٍ وَاحِدٍ عَلَى شَيْءٍ وَاحِدٍ، فَالْعَقْدُ لَمْ يُؤَثِّرْ مِلْكًا فَاسِدًا."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211200229

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں