بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

29 شوال 1445ھ 08 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

منی لگے ہوئے کپڑے کو ایک مرتبہ دھونے سے پاک ہونے کا حکم


سوال

اگر کپڑے میں منی لگ جائے اور اس کپڑے کو سرف والے پانی میں بھگو کے رکھا جائے، اب اس کپڑے کو ایک مرتبہ اچھی طرح سے مل کر دھویا جائے، تو کیا ایک بار پانی سے دھونے سے صاف ہوجائےگا، یا تین بار دھونا ضروری ہے؟ رہنمائی فرمائیں۔

جواب

صورتِ مسئولہ میں منی لگے ہوئے کپڑوں کوبھگونے کے بعد ایک مرتبہ اچھی طرح سے دھونے سے اگر منی کے مکمل طور پر زائل ہونے کا یقین ہوجائے تو مذکورہ کپڑے پاک ہوجائیں گے، تین مرتبہ دھونا ضروری نہیں ہے، تاہم اگر ایک مرتبہ دھونے سےمنی کا اثر زائل نہیں ہوا  تو تین مرتبہ دھویا جائے، اور ہر مرتبہ نچوڑا جائے، اور تیسری دفعہ اچھی طرح نچوڑا جائے۔

فتاویٰ شامی میں ہے:

"أن المعتبر في تطهير النجاسة المرئية زوال عينها ولو بغسلة واحدة ولو في إجانة كما مر، فلا يشترط فيها تثليث غسل ولا عصر، وأن المعتبر غلبة الظن في تطهير غير المرئية بلا عدد على المفتى به".

(کتاب الطهارۃ، ج:1، ص:333، ط:ایچ ایم سعید)

فتاوی عالمگیری میں ہے:

"و إن کانت شیئًا لایزول أثرہ إلا بمشقة بأن یحتاج في أزالته إلی شيء آخر سوی الماء کالصابون لایکلف بإزالته ... و یشترط العصر في کل مرة ویبالغ في المرة الثالثة."

(کتاب الطهارة، الباب السابع في النجاسة وأحکامها، ج:1، ص:96، ط:مكتبه رشيديه)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144409100710

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں