بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 شوال 1445ھ 02 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

منگنی توڑنے کا حکم


سوال

میری منگنی کے بعد شادی طے پائی لڑکے والوں نے استخارہ بھی کیا اور مثبت جواب آنےپر شادی طے ہوئی، لڑکی والوں نے لڑکی کی عمر 15 مہینے کم بتائی تھی ،شادی کی تیاریاں چل رہی تھیں ،  جب لڑکی کے گھر والوں نے لڑکے کے گھر والوں کو لڑکی کی اصل عمر بتائی اورپہلے جو 15مہینے کم بتائی تھی اُس پر اُن  سے بہت معافیاں بھی مانگیں تو اس پر لڑکے والوں نے شادی سے  صرف تین ہفتے  قبل منگنی توڑدی اور شادی سے منع کردیا، اب سوال یہ ہے کہ اُن کا ایسا کرناصحیح ہے یاغلط؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں لڑکی والوں کا لڑکے والوں کو لڑکی کی عمر15 مہینے کم بتانا جھوٹ ہونے کی وجہ سے درست نہیں تھا، تاہم جب شادی سے پہلے اُن کواپنی اس غلطی کااحساس ہوااور اُنہوں نے لڑکے والوں کوٹھیک عمر بتادی اور غلط عمر بتانے پر اُن سے معافی بھی مانگ لیں،توپھر لڑکے والوں کامحض عمر میں اس معمولی سے تفاوت کو بنیاد بناکرمنگنی توڑنامناسب نہیں ہے،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالٰی عنہاسے جب نکاح کیاتو اس وقت آپ  صلی اللہ علیہ وسلم کی عمر مبارک 25 سال تھی اور حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہاکی عمر 40 سال تھی،دونوں کی عمر میں 15 سال کافرق تھا، اگر لڑکااور لڑکی میں ذہنی ہم آہنگی ہےاور  کوئی دوسراشرعی عذر نہیں ہے تو محض عمر کے اس معمولی فرق کی وجہ سے منگنی نہیں توڑنی چاہیے،بہت ممکن ہے کہ اللہ تعالٰی اس نکاح میں بڑی خیر وبرکت نصیب فرمائیں، لہذا اگر منگنی توڑنے میں مذکورہ بات کے علاوہ اور کوئی معقول وجہ نہیں تو  خاندان کے بڑوں  اور ذمہ دار وں کےلئے مناسب یہ ہے  کہ وہ  لڑکے والوں کوسمجھائیں اور اُنہیں شادی پر راضی کرنے کی کوشش کریں۔

قرآن میں  اللہ تعالی کا ارشاد ہے :

"وَأَوْفُوْا بِٱلْعَهْدِ إِنَّ ٱلْعَهْدَ كَانَ مَسْـُٔولًا."[الإسراء: 34]

ترجمہ :"اور عہد کو پورا کیا کرو ، بے شک  عہد کی باز پرس ہونے والی ہے ۔"

 

(بیان القرآن : 2 / 376 ، ط : رحمانیہ )

سنن الترمذی میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «عليكم بالصدق فإن الصدق يهدي إلى البر، وإن البر يهدي إلى الجنة، وما يزال الرجل يصدق ويتحرى الصدق حتى يكتب عند الله صديقا، ‌وإياكم ‌والكذب فإن الكذب يهدي إلى الفجور، وإن الفجور يهدي إلى النار، وما يزال العبد يكذب ويتحرى الكذب حتى يكتب عند الله كذابا.»"

(أبواب البر والصلة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم، ‌‌باب ما جاء في الصدق والكذب، 348/4، ط: مطبعة عيسى البابي الحلبي)

ترجمہ:"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ:سچ بولنےکولازم پکڑو،پس بےشک سچ (انسان کو) نیکی کی طرف لے جاتاہے،اور نیکی (انسان کو)جنت کی طرف لےجاتی ہے،اور آدمی برابر سچ بولتاہے،اور سچ بولنے کی کوشش کرتاہےیہاں تک کہ وہ اللہ تعالٰی کے ہاں سچا لکھ دیاجاتاہے،اور جھوٹ سے بچو،پس بے شک جھوٹ (انسان کو) گناہ کی طرف لےجاتاہے ،اور گناہ (انسان کو) جہنم کی طرف لے جاتاہے،اوربندہ برابر جھوٹ بولتاہے اورجھوٹ بولنے کی کوشش میں لگارہتاہے یہاں تک کہ وہ اللہ تعالٰی کے ہاں جھوٹالکھ دیاجاتاہے"۔  

فتاوٰی رحیمیہ میں ہے:

"منگنی یعنی شادی کرنے کا وعدہ اور قول و قرار اس پر دونوں جماعتوں کا قائم رہنا ضروری ہے ، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے"وأوفوا بالعهد إن العهد كان مسئولا"یعنی اور عہد (قول و قرار) پورے کرتے رہو، بے شک عہد کے متعلق پرسش ہونے والی ہے۔( سورۃ بنی اسرائیل )

لہذا کسی شرعی سبب کے بغیر قول و قرار سے پھر جانا اور دو سال تک امید دلا کر پھر انکار کردینا گناہ کا کام ہے، برادری کے ذمہ دار لوگوں کا فرض ہے کہ رشتہ کرنے کی پوری کو شش کریں، لیکن مجبور نہ کیا جائے کورٹ کا سہارا لینا اور خرچ  مانگنا غلط ہے ۔"

(متفرقات نکاح،ج:8،ص:248،ط:دار الاشاعت)

فتاوٰی دار العلوم دیوبند میں ہے:

"خطبہ اور منگنی وعدۂ نکاح ہے، اس سے نکاح منعقد نہیں ہوتا، اگرچہ مجلس خطبہ کی رسوم پوری  ہوگئی ہوں، البتہ وعدہ خلافی کرنا بدون کسی عذر کے مذموم ہے، لیکن اگر مصلحت لڑکی کی دوسری جگہ نکاح کرنے میں ہے تو دوسری جگہ نکاح لڑکی مذکورہ کا جائز ہے۔"

(کتاب النکاح ،ج : 7،  ص : 110، ط: دار الاشاعت)

الطبقات الکبرٰی میں ہے:

"وتزوجها رسول الله - صلى الله عليه وسلم - وهو ابن خمس وعشرين سنة. وخديجة يومئذ بنت أربعين سنة. ولدت قبل الفيل بخمس عشرة سنة."

(ذكر تزويج رسول الله - صلى الله عليه وسلم - خديجة بنت خويلد، 105/1، ط: دارالكتب العلمية)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100135

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں