بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

منگنی توڑنے کا مناسب حل


سوال

میرا ایک مسئلہ ہے جس کا حل میں قرآن وسنت کے مطابق چاہتا ہوں برائے مہربانی کوئی صحیح حل بتائیں۔مسئلہ یہ ہے کہ میری منگنی آج سے تقریباً دوسال پہلے ہوئی میری منگیتر پہلے کسی اورلڑکے کو چاہتی تھی جس کا علم مجھے منگنی کے وقت نہیں تھا ۔اس نے اپنے والد سے اس کا ذکر کیا تھا لیکن انہوں نے رشتے سے انکار کردیا اس نے دوسال تک میرے ساتھ باتیں بھی کیں کہ میں تمہاری ہوں اور باقی بہت سے وعدے کیےاب دوسال بعد اس نے مجھے کہا کہ وہ مجھے نہیں چاہتی کسی اور کو چاہتی ہے کہ میں اپنی طرف سے یہ کہوں کہ وہ مجھے پسند نہیں اور میں اس کی بہن سے شادی کرنا چاہتاہوں یہ بات مجھے گوارہ نہیں کہ میں دوسال بعد یہ بات کہہ کر اپنے گھروالوں دکھ پہنچاؤں۔یہ بات میں نے اس سے کہی ہے کہ یہ کوئی گڈے گڈی کا کھیل تو نہیں ، میرے گھر والے اور اس کے سارے گھر والے اس رشتے سے بہت خوش ہیں اس کی اس بات سے مجھے بہت افسوس ہواہے اور میرا دل بہت افسردہ رہتاہے کہ اس نے دوسال تک میرے ساتھ مذاق کیا کہ میں تمہاری ہوں اور میں یہ بات ان کے گھر والوں کو بتاکر ان کا دل بھی نہیں دکھا نا چاہتااور وہ بھی نہیں چاہتی کہ اس بات کا گروالوں کو پتہ چلے اور اس طرح ہمارا رشتہ ختم ہو۔کیونکہ اس طرح ہمارے خاندان میں نفرت آجائے گی۔ وہ میرے چچا کی بیٹی ہے اور ہم سب ایک ہی گھر میں رہتے ہیں برائے مہربانی قرآن و سنت کی روشنی میں مجھے بتائیں کہ میں یہ رشتہ رہنے دوں یا خود ہی ختم کردوں ،اگر میں یہ رشتہ ختم کرتا ہوں تو لازمی بات ہے مجھے کوئی جواز تو دینا پڑے گا ۔

جواب

صورت مسئولہ میں جو حالات سائل نے لکھے ہیں ان حالات کے ہوتے ہوئے مستقبل میں ظاہری طورپر ازداجی زندگی خوش اسلوبی سے نہیں گزرے گی ،کیونکہ لڑکی مکمل توجہ سائل کی طرف نہیں ہوگی ۔اس لیے سائل اپنے گھر والوں کوان حالات سے آگاہ کر کے کوئی فیصلہ کریں اور استخارہ بھی کرلیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200461

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں