بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منگنی کے بعد شادی سے انکار کرنا


سوال

میری  بچپن  میں منگنی ہوئی تھی،  اور اس لڑکی کے بھائی یعنی میرے  ماموں کے بیٹے سے میری بہن کی شادی ہوئی ہے، لیکن اب وہ لوگ مجھ سے میری منگیتر کی شادی کو تیار نہیں ہیں، کہتے ہیں کہ میں نے اسے چھوڑ دیا ہے، حال آں کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہوا تھا، میں اس سے  شادی کرنا چاہتا ہوں مگر وہ راضی نہیں، شرعی حل بتائیں!

جواب

منگنی  کی حیثیت نکاح کے وعدہ  کی ہے، اور وعدہ کے حوالے سےشرعی حکم  یہ ہے کہ اسے پورا کیا جائے، تاہم  شدید مجبوری کی صورت میں اس کے خلاف کرنے کی گنجائش  ہوتی ہے، لہذا شدید شرعی مجبوری کی وجہ سے منگنی ختم کرنے کی  بھی گنجائش ہے، لیکن شدید عذر  کے بغیر منگنی ختم کرنا باعثِ گناہ ہے، البتہ لڑکے اور لڑکی  کی اجازت کے بغیر گھر والوں کو منگنی ختم کرنے کی اجازت نہیں، پس صورتِ  مسئولہ میں مذکورہ رشتہ کرنے میں اگر کوئی شرعی مجبوری نہ ہو، اور لڑکی بھی اس نکاح پر راضی ہو تو ایسی صورت میں نکاح کرانے سے  انکار  کرنا  درست نہ ہوگا۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144208200478

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں