بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

منگیتر سے بات چیت کرنا


سوال

میرا رشتہ طے ہو چکا ہے، میں اپنی  منگیتر سے بات کرتا ہوں  مسیج پر۔ اور جب جب بات کرتا ہو تو میری ہلکی ہلکی نجاست نکل  جاتی ہے۔ کوئی غلط سوچ اور گمان نہیں ہوتا اور نا کوئی غلط عنوان پر بات کرتے ہیں۔مگر  پھر بھی میری ہلکی ہلکی نجاست نکلتی ہے۔ ایسی صورت میں کیا حکم ہے اور کیا نماز پڑھ سکتے ہیں؟

جواب

منگنی  نکاح کا وعدہ ہے، نکاح نہیں ہے، منگنی کرنے  کے بعد  منگیتر  بھی دیگر اجنبی لڑکیوں کی طرح نامحرم ہی ہوتی ہے، اور نامحرم لڑکی سے  تعلقات رکھنا، ملنا جلنا، اور ہنسی  مذاق   یا بغیر ضرورت بات چیت  کرنا جائز نہیں ہے، اور میسج پر تعلقات رکھنے کا بھی یہی حکم ہے، نیز ہمارے معاشرے کا یہ المیہ  ہے کہ  منگنی ایک طویل زمانہ تک چلتی رہتی ہے، اور مرد و زن منگنی کے بعد ایک دوسرے ملتے جلتے رہتے ہیں اور اس میں کسی قسم کی قباحت  محسوس نہیں کرتے، بلکہ ان کے خاندان والے بھی اس کو عار نہیں سمجھتے، حال آں کہ شرعاً یہ بالکل ناجائز ہے۔ بہتر اور سمجھ داری کی راہ یہ ہے کہ منگنی کے بعد نکاح اور رخصتی میں تاخیر نہ کی جائے، لہٰذا اگر فتنے میں ابتلا کا اندیشہ ہے تو جلد رخصتی کا انتظام کیا جائے۔

بہرصورت اس نکلنے والی نجاست  کا حکم یہ ہے کہ  یہ مذی ہے، اور اس کے نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور کپڑوں  یا جسم پر  جہاں لگی ہو   اُسے دھو کر پاک کرنا ضروری ہے ، اگر ایک درہم کے پھیلاؤ سے زیادہ مقدار میں یہ نجاست لگی ہو، تو اس کپڑے میں نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے، اگر نماز پڑھ لی گئی تو پاکی کے اہتمام کے ساتھ نماز دہرانا واجب ہے۔ اور ایک درہم یا اس سے کم مقدار میں لگی ہو اور نماز پڑھ لی گئی تو نماز ہوگئی، تاہم آئندہ اتنی مقدار بھی لگی ہو اور علم میں ہو تو اسے دھوکر پاک کرکے ہی نماز ادا کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144205200705

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں