کیا منگنی کے بعد بیوی سے خواہشات پوری کرسکتے ہیں؟
بصورتِ مسئولہ صرف منگنی سے عورت بیوی نہیں بنتی ہے، بلکہ وہ منگیتر ہی رہے گی جو کہ نا محرم ہے؛ لہذا منگنی کے بعد اس سے روابط رکھنا، تنہائی میں بات چیت کرنا وغیرہ ناجائز ہے۔
واضح رہے کہ بعض علاقوں اور خاندانوں میں یہ عرف ہوتاہے کہ منگنی کی مجلس میں ہی نکاح کردیا جاتاہے، اس کے حوالے سے تفصیل درج ذیل ہے:
منگنی کی مجلس میں جو نکاح عام طور پر کیا جاتا ہے، اس کا حکم یہ ہے کہ اگر وہ مجلس منگنی کی ہو اور اس مجلس میں ضمناً نکاح بھی کر دیا جائے تو اس طرح نکاح منعقد نہیں ہو گا اور اگر وہ مجلس باقاعدہ نکاح ہی کے لیے منعقد کی گئی ہو اور اس میں نکاح کر دیا جائے تو اس مجلس میں کیا ہوا نکاح کافی ہو جائے گا اور نکاح منعقد ہو جائے گا۔
اگر سائل کے علاقے/ خاندان میں مذکورہ عرف رائج ہے اور مجلس منگنی کی ہو اور ضمناً نکاح بھی کردیا جائے تو یہ نکاح منعقد نہیں ہوگا اور لڑکا لڑکی اجنبی رہیں گے، جب کہ یہی مجلس اگر باقاعدہ نکاح کی مجلس ہو تو اس مجلس میں کیا ہوا نکاح معتبر ہوگا اور لڑکا لڑکی میاں بیوی بن جائیں گے، ان کے لیے بات چیت کرنا، ملاقات کرنا وغیرہ جائز ہوگا، البتہ باقاعدہ رخصتی سے پہلے جسمانی تعلق قائم کرنا عرف میں برا سمجھا جاتاہے، نیز بسا اوقات کسی فساد کا پیش خیمہ بھی ہوسکتاہے، اس لیے نکاح ہوجانے کے باوجود باقاعدہ رخصتی سے پہلے اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144111201527
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن