بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

4 ذو القعدة 1445ھ 13 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

منگیتر کا نام لے کر طلاق کے الفاظ بولنے کا حکم


سوال

موسوس شخص اپنی منگیتر کا نام لے کر طلاق کے الفاظ زبان سے بولے تو کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہےکہ طلاق دینے کے لیے نکاح کا ہونا ضروری ہے، یعنی جس کو طلاق دی جارہی ہو وہ  عورت نکاح میں موجود ہو، یا نکاح کی طرف نسبت کرکے طلاق کے الفاظ استعمال کیے جائیں؛  لہٰذا صورتِ مسئولہ میں   طلاق واقع نہیں ہوئی۔

فتاوی شامی میں ہے:

"(قوله ومحله المنكوحة) أي ولو معتدة عن طلاق رجعي أو بائن غير ثلاث في حرة وثنتين في أمة ".

(کتاب الطلاق،محل الطلاق،ج:3،ص:230،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144410101068

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں